Showing 705–713 of 713 results
-
-20%
Zero To One by Peter Thiel
#1 NEW YORK TIMES BESTSELLER If you want to build a better future, you must believe in secrets. The great secret of our time is that there are still uncharted frontiers to explore and new inventions to create. In Zero to One, legendary entrepreneur and investor Peter Thiel shows how we can find singular ways to create those new things. Thiel begins with the contrarian premise that we live in an age of technological stagnation, even if we’re too distracted by shiny mobile devices to notice. Information technology has improved rapidly, but there is no reason why progress should be limited to computers or Silicon Valley. Progress can be achieved in any industry or area of business. It comes from the most important skill that every leader must master: learning to think for yourself. Doing what someone else already knows how to do takes the world from 1 to n, adding more of something familiar. But when you do something new, you go from 0 to 1. The next Bill Gates will not build an operating system. The next Larry Page or Sergey Brin won’t make a search engine. Tomorrow’s champions will not win by competing ruthlessly in today’s marketplace. They will escape competition altogether, because their businesses will be unique. Zero to One presents at once an optimistic view of the future of progress in America and a new way of thinking about innovation: it starts by learning to ask the questions that lead you to find value in unexpected places
-
-8%
جرم و سزا | Jurm O Saza | Fyodor Dostoevsky | فیودور دستوئیفسکی | Crime and Punishment
-
-12%
جنت کے پتے (Jannat Kay Pattay):
جنت کے پتے نمرہ احمد کا لکھا ہوا ایک مشہور اردو ناول ہے۔ یہ ناول روحانیت، خود شناسی، اور زندگی کے معنی پر روشنی ڈالتا ہے۔ کہانی ایک لڑکی حیا کے گرد گھومتی ہے جو ایک عام زندگی گزار رہی ہوتی ہے، لیکن ایک سفر اس کی زندگی کو بدل دیتا ہے۔ ناول میں اسلامی اقدار، پردے کی اہمیت، اور زندگی کے اصل مقصد پر غور کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ یہ ناول نوجوانوں میں بہت مقبول ہوا اور ایک فکری تبدیلی کا
-
-10%
چاندنی راتوں کا دکھWhite Nights | Fyodor Dostoevsky |
مصنف: فیودور دوستوئیفسکی
چاندنی راتوں کا دکھ، روسی ادبیات کے عہد ساز مصنف فیودور دوستوئیفسکی کا ایسا شاہکار ہے جو انسانی جذبات، تنہائی، اور خوابوں کی روشنی و تاریکی کا نہایت لطیف مگر پُراثر بیانیہ پیش کرتا ہے۔ یہ مختصر مگر نہایت گہرا ناول اُن قاریوں کے لیے ہے جو لفظوں میں دل کی دھڑکنیں محسوس کرتے ہیں اور جو کہانی میں اپنی ذات کو تلاش کرنے کے
-
-8%
چی گویرا کی ڈائری | The Diary of Che Guevara | Che Guevara
The Diary of Che GuevaraErnesto Che Guevaraچی گویرا کی ڈائریارنسٹو چی گویراصفحات 176 -
-8%
فریڈرک نطشے | Friedrich Nietzsche | Qazi Javeed
دور جدید کے مغربی فلسفیوں میں سے فریڈرک نطشے کا چرچا ہمارے ہاں زیادہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں اُس کی طرف اشارے کئے تھے۔ مزید برآں علامہ کی شاعری اور فلسفے میں بعض ایسے تصورات پائے جاتے ہیں جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ نقشے سے مستعار ہیں یا اُس کے خیالات سے متاثر ہو کر ترتیب دیئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں نطشے کے سپر مین اور علامہ اقبال کے مرد مومن کے تصورات کا موازنہ عموماً کیا جاتا ہے۔
خیر، اس کتاب میں ان دونوں مفکرین کے مابین پہنی رابطے تلاش کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ اس کے بجائے نطشے کے افکار کو سادہ اور عام فہم انداز میں بیان کیا گیا ہے اور اُس کے حالات زندگی بھی قدرے تفصیل سے درج کئے گئے ہیں۔ یہ اس لئے بھی ضروری تھا کہ نطشے اُن فلسفیوں میں سے ہے جن کے خیالات اور زندگی کے واقعات ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔
نطشے نے انیسویں صدی کے نظریہ ارتقاء جیسے نئے خیالات کا اطلاق اخلاقیات پر کیا اور اپنے زمانے کی آزاد خیالی کو فلسفہ حیات کی صورت دی۔ اُس کے خیالات میں ہم آہنگی نہ تھی اور نہ ہی وہ روایتی منظم انداز میں پیش کئے گئے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے جدید ذہن اور شعور کی تشکیل میں حصہ لیا ہے۔ یوں اُن کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔
یہ کتاب جدید فلاسفہ سیریز کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے والٹیر، روسو اور برٹرینڈ رسل پر میری اس
-
-10%
کتاب میرداد | Kitab e Mirdad | میخاٸل نعیمی | The Book Of Mirdad
مصنف ۔ میخاٸل نعیمیپرانے وقتوں میں جب کوٸی مشکل کام شروع کرتا تو اپنے فرضی خدا سے مدد مانگتے آج میں نے بھی خود سے بڑا معمہ شروع کیا ھے اب بڑھتے ھیں پروردگار کے نام سے اور سورج کو چراغ دکھانے کی حماقت کرتے ھیںرجنیش کہتا ھے میری لاٸیبریری میں ہزاروں کتابیں تھی مگر جب میرا اپنا آپ مجھ پہ آشکار ھوا تو سب کی سب بے سود تھیں مگرThe book of mirdadکتاب میر داد نے اپنا مقام قاٸم رکھا ۔ وہ کہتا ھے اس کتاب کو ہزار سے زاٸد مرتبہ پڑھنا چاہیے۔یہ کتاب 1948 میں چھپی مگر کچھ پابندیوں کا سامنا ھوا اور پھر بعد میں اسے دوبارہ مارکیٹ میں لایا گیا۔ 1973 میں اسکا عربی میں ترجمہ ھوا ۔جن دوستوں کی انگلش اچھی ھے وہ قطعاً اردو ٹیکسٹ کی طرف نہ بڑھیں وہ اسکے اصل ٹیکسٹ کی طرف جاٸیں مگر جو اردو ترجمہ دیکھنا چاہتے وہ بھی موجود ھے۔میں ھر گز تبصرہ نہیں لکھ رہا اور نہ ہی اس کے قابل ھوں کہ جس کا مصنف اتنی جرات کرکے کہتا ھے کہاس کتاب کا وہ حصہ ختم ھوا جس کی اشاعت کی مجھے اجازت ہے ۔ جہاں تک باقی کا تعلق ھے اسکا وقت ابھی نہیں آیا۔۔۔ -
-10%
کمیونسٹ اور مذہب | Communist Aur Mazhab
دراصل الگ الگ مضامین کا مجموعہ ہے
لکھتے وقت میرے ذہن میں تین قسم کے پڑھنے والے رہے ہیں۔ ایک وہ عام لوگ جنہیں کمیونزم کے خلاف یہ کہ کر بھڑکا یا جاتا ہے کہ کمیونسٹ اگر بر سر اقتدار آ گئے تو تمہارے مندر، مسجد ڈھا دیں گے اور تمہارے پیارے مذہب کو ملیا میٹ کردیں گے وہ اس مکروہ پرو پیگنڈے کا شکار ہو جاتے ہیں اور چونکہ کمیونسٹوں سے ایک تعصب اُن کے دل میں پیدا ہو جاتا ہے اس لئے وہ دُور دُور رہتے ہیں ، انہیں یہ موقع نہیں ملتا کہ سیدھی سچی بات ان تک پہنچ سکے۔
ایسے لوگوں کے لئے کتاب کا چوتھا، پانچواں اور چھٹا باب خاص ہے۔ ٹکراؤ ہے یا نہیں ۔ مذہب کی آزادی اور آنکھوں دیکھی، میں انہیں اپنے کمزور تعصب کا رد اور اپنے سوال کا جواب مل جائے گا اور میرا خیال ہے اگر وہ اس کتاب کی ہر بات کو پہلے سے جھوٹ فرض کر کے چشم و گوش پر مہریں نہیں لگا چکے ہیں تو ان کا اطمینان بھی ہو جائے گا۔
دوسرے پڑھنے والے وہ جنتی لوگ ہیں جو سوال کو علمی اور فکری بنا کر سامنے رکھتے ہیں اور فلسفے یا نظریے کی زبان میں سنتا اور پر کھنا چاہتے ہیں کہ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ عملی طور پر تو آپ مذہبی لوگوں کو تھوڑی بہت چھوٹ دے دیتے ہیں، یا مخالفوں کی زبان بند کرنے کے لئے مذہب کو برداشت کر لیتے ہیں۔ لیکن دراصل اندر سے آپ کا من مذہب کے در پے آزاد ہو اور اسے آپ نرور طاقت مٹا ڈالنے پر تلے ہوئے ہوں۔
-
-10%
نشاط فلسفہ | Nishat E Falsfa | Pleasure Of Philosophy
ول ڈیورانٹ | نشاط فلسفہنشاط فلسفہ | Nishat E Falsfa | Pleasure Of Philosoph